قوم کے جذبات مجروح کرنے والے ملبوسات پر پابندی لگانے کا فیصلہ

قوم کے جذبات مجروح کرنے والے ملبوسات پر پابندی لگانے کا فیصلہ
سورس: File

بییجنگ:  چائنہ نے ایک ایسے قانون کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں ایسی تقاریر اور ایسے ملبوسات پہننے پر پابندی لگائی  جائے گی جن سے قوم کے جذبات مجروح ہوں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگر قانون نافذ ہو جاتا ہے تو مجرم پائے جانے والوں کو جرمانہ یا جیل کی سزا ہو سکتی ہے لیکن اس تجویز میں ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس کی خلاف ورزی کیا ہے۔

چین نے حال ہی میں اپنے عوامی سلامتی کے قوانین میں مجوزہ تبدیلیوں کا ایک حصہ جاری کیا  ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایسی تقاریر کرنا یا ایسے لباس پہننا جو  چینی قوم کی روح کو مجروح کرتے ہیں یا جذبات کو مجروح کرتے ہیں انہیں 15 دن تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے اور 5 ہزار یوآن (2لاکھ 9 ہزار 60 پاکستانی روپے)  تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

مجوزہ قانونی تبدیلوں میں ایسے مضامین یا تقریر بنانے یا پھیلانے والوں کو بھی اسی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔مجوزہ قانون  مقامی ہیروز اور شہداء کے ناموں کی توہین، گالیاں دینے یا دوسری خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ان کے یادگار مجسموں کی توڑ پھوڑ سے بھی منع کرتا ہے۔

 تقریر اور لباس پر پابندی کے ایک مسودہ قانون نے چینی عوم میں ایک نئی  بحث چھیڑ دی ہے۔ لوگوں نے سوال کیا کہ قانون نافذ کرنے والے کیسے یکطرفہ طور پر اس بات کا تعین کر سکتے ہیں کہ جب قوم کے ۔احساسات و جذبات' مجروح ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین اور قانونی ماہرین نے ضرورت سے زیادہ نفاذ سے بچنے کے لیے مزید وضاحت پر زور دیا ہے۔

ایک صارف نے چینی ٹویٹر جیسے پلیٹ فارم ویبو پر پوسٹ کیا کہ کیا سوٹ اور ٹائی پہننااس قانون کی خلاف ورزی میں شمار ہوگا؟  کیا چین میں اس لباس کو پہننا قومی جذبات کو مجروح کرنے کے طور پر شمار ہوگی۔

چائنیز یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاء کے قانون کے پروفیسر ژاؤ ہونگ نے کہا کہ وضاحت کی کمی ذاتی حقوق کی خلاف ورزی کا باعث بن سکتی ہے۔

واضح رہے کہ چین نے حال ہی میں ایسے بہت سے لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے جنہوں نے مختلف ملبوسات پہنے ہوئے تھے، جیسے کہ رواں سال مارچ میں چینی پولیس نے ایک خاتون کو حراست میں لیا جس نے  جاپانی فوجی وردی کی نقل  کا لباس پہنا ہوا تھا۔ پچھلے مہینے کے شروع میں کچھ لوگوں نے قوس قزح کے کپڑے پہنے ہوئے تھے، انہیں بیجنگ میں تائیوان کے گلوکار چانگ ہوئی می کے کنسرٹ میں داخلے سے منع کر دیا گیا تھا۔

مصنف کے بارے میں