نئی دہلی: زیادتی کا شکار خاتون کی شناخت ظاہر کرنے پر سلمان خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن سمیت 38 شوبز شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2019 میں بھارت میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جب ٹول پلازہ کے قریب 4 آدمیوں نے حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا تھا۔ اس واقعے نے پورے بھارت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا اور لوگوں نے اس واقعے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
بالی ووڈ، ٹالی ووڈ اور بھارت کی دیگر فلم انڈسٹریوں سے تعلق رکھنے والے متعدد فنکاروں نے بھی اس خوفناک واقعے پر آواز اٹھاتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا تھا تاہم ان میں سے کچھ فنکاروں نے زیادتی کا شکار خاتون کا نام سوشل میڈیا پر ظاہر کر دیا تھا جس کی وجہ سے اب یہ فنکار مشکل میں پڑ گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان، اکشے کمار، اجے دیوگن، اداکارہ راکول پریت سنگھ، فرحان اختر، مہاراجا روی تیجا، انوپم کھیر، چارمے کور سمیت بالی ووڈ اور ٹالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے 38 فنکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے کیونکہ ان فنکاروں نے متاثرہ خاتون کی پہچان سوشل میڈیا پر ظاہر کر دی تھی۔
یہ مقدمہ دہلی سے تعلق رکھنے والے وکیل گورو گلاٹی نے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 228 کے تحت سبزی منڈی پولیس اسٹیشن میں دائر کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے تیس ہزاری کورٹ میں بھی درخواست دائر کی ہے۔ گلاٹی نے اپنی شکایت میں کہا ہے دوسروں کے لیے مثال قائم کرنے کے بجائے بھارتی فنکار اپنے اخلاقی اصولوں کو بھول گئے اور بغیر کسی سماجی ذمہ داری کے متاثرہ خاتون کا اصل نام ظاہر کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا قانون کے مطابق میڈیا یا عوامی مقامات پر زیادتی کے شکار متاثرین کا اصل نام ظاہر کرنا غیر اخلاقی ہے۔ گلاٹی نے ان تمام فنکاروں کی فوری گرفتاری کی بھی درخواست کی ہے کیونکہ یہ فنکار متاثرہ خاتون کی رازداری کو برقرار رکھنے اور اپنی سماجی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے۔