اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عدلیہ آزادی کے وہ نتائج نہیں آئے جو آنے چاہیے تھے ۔ ملک میں قانون کی بالادستی کیلئے 25 سال پہلے پارٹی کا نام تحریک انصاف رکھا تھا ۔
اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ کورٹس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف نے این آر او دیکر ملک پر بڑا ظلم کیا ، مشرف کے پاس اختیار ہی نہیں تھا کہ انہیں این آر او دیتے ۔ وہ پیسہ مشرف نہیں عوام کا تھا ۔ سارے اکٹھے ہو کر کہتے ہیں ہمیں این آر او دیں ۔ طاقتور ہمیشہ قانون سے اوپر رہنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ترقی کر رہا تھا ، ملک ترقی کی مثال بن گیا تھا ۔ قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے ۔ 1985 کے بعد ملک تیزی سے نیچے گیا ۔ ہمارے ملک میں دو پاکستان شروع ہو گئے ۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ڈسٹرکٹ کورٹس کی عمارت 93 کورٹس پر مشتمل ہوگی ۔ اسلام آباد میں سائلین کو انصاف کی فراہمی کے لیے مارکیٹ ایریا کو عدالت بنایا ہوا ہے جہاں نہ تو جج صاحبان کے لیے کوئی سہولت ہے اور نہ ہی سائلین انصاف کے لیے ۔ موجودہ سیٹ اپ میں سکیورٹی کے خدشات ہیں ۔ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر سی ڈی اے نے ڈسٹرکٹ کورٹس کی تعمیر کی ذمہ داری لی ۔
گذشتہ پی سی ون 6.5 ارب روپے تھا ۔ اب نہ صرف ڈیزائن کو بہتر کیا گیا ہے بلکہ تعمیراتی لاگت میں تقریبا ڈیڑھ ارب کمی لائی گئی ہے ۔
اس منصوبے کو جدید ٹیکنالوجی برؤے کار لاتے ہوئے چھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا ۔ چار دہائیوں کے بعد موجود حکومت کی جانب سے ایک بنیادی ضرورت کو پورا کیا جا رہا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سائلین اور وکلا کی سہولت کے لیے بھی علیحدہ انتظام کیا جا رہا ہے ۔