کابل: طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغانستان کی جامعات میں تعلیم کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے اور بعض کلاسز میں طلبہ اور طالبات کے درمیان پردہ بھی لگایا گیا ہے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئیں اور بعض کلاسز میں لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان پردہ یا بورڈ لگا دیا گیا ہے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تصویر مبینہ طور پر ابن سینا یونیورسٹی کی ہیں جہاں آج سے تعلیمی سلسلہ بحال ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابل، قندھار اور ہرات میں طالبات کو الگ کلاسز میں پڑھانے یا کیمپس کے مخصوص مقامات تک محدود کرنے سے متعلق اطلاعات ملی ہیں تاہم اس حوالے سے طالبان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
طالبان کے ترجمان نے تعلیمی اداروں میں طلباءو طالبات کو علیحدہ بٹھانے کے بارے میں کوئی رائے تو نہیں دی تاہم ایک سینئر طالبان رہنماءکا کہنا تھا کہ کلاس رومز میں لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان پردے یا بورڈز لگانا قابل قبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت افغانستان کو محدود وسائل اور افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے، اس لئے طلبا اور طالبات کو پڑھانے کا یہی بہترین طریقہ ہے۔ یاد رہے کہ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ احکامات طالبان کی جانب سے جاری کئے گئے ہیں یا نہیں۔
افغانستان میں تعلیمی سلسلے کا دوبارہ آغاز، کلاس روم میں طلبہ و طالبات کے درمیان پردے کی تصویر وائرل
11:37 AM, 7 Sep, 2021