اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری کی عدم بازیابی پر وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور سیکرٹری داخلہ کو عدالت میں طلب کر لیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے شہری عبدالقدوس کی گمشدگی کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ اسٹیٹ کونسل حسنین حیدر تھہیم جے آئی ٹی کے سربراہ ایس پی انویسٹی گیشن ملک نعیم کے ہمراہ پیش ہوئے، ایس پی انویسٹی گیشن ملک نعیم نے عدالت کو بتایا کہ 50 لاپتہ افراد کی جے آئی ٹی کی سربراہی میں کر رہا ہوں۔
شہری کی عدم بازیابی پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے شدید برہمی کا اظہار کیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کا تحفظ کرنے میں وفاقی حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ گرین نمبر پلیٹ والی گاڑیوں سے شہری اغوا ہو رہے ہیں۔ اسلام آباد پولیس ناکام ہو چکی ہے تو کیا تفتیش کرنے کے لیے سندھ پولیس کو لکھیں؟ کبھی کسی پولیس والے نے کسی ایجنسی والے کے خلاف نہ لکھا نہ ہی ملزم بنایا ہے۔ اٹارنی جنرل صاحب کو بتا دیں آنکھیں بند کرنے سے معاملات حل نہیں ہوں گے۔
عدالت نے وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، جب کہ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان بھی آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کے لیے طلب کرلئے گئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر وزیر داخلہ آئندہ سماعت پر جواب نہ دے سکے تو پھر وزیراعظم کو بلایں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کردی۔