لاہور : پنجاب حکومت نے 15 ستمبر سے شادی ہالز کھولنے کی منطوری دے دی۔شادی ہالز کھولنے سے متعلق باقاعدہ اعلان 10 ستمبر کو کیا جائے گا۔شادی ہالز مالکان سے ایس او پیز پر عمل درآمد کا بیان حلفی لیا جائے گا۔قبل ازیں صوبائی وزیر صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے بتایا تھا کہ ستمبر کے دوسرے ہفتے میں صوبے کے شادی ہال کھول دیے جائیں گے جیسا کہ ایس او پیز کے ساتھ تمام کاروباری سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں تو شادی ہالز کو کھولنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ،حکومت کو 6 ماہ بند رہنے کی وجہ سے شادی ہالز سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کا بخوبی احساس ہے۔
کورونا وئرس کی وباء کے باعث شادی ہالز گزشتہ کئی ماہ سے بند ہیں تاہم اب پنجاب حکومت نے شادی ہالز کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت شادی ہالزکھلنے تک سیلزٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے، شادی ہالزکوپراپرٹی ٹیکس سے بھی استثنیٰ دے دیاگیا،محکمہ خزانہ نے استثنی کی سمری کابینہ کوارسال کردی ہے۔ یاد رہے کہ رہے کہ چند روز قبل کورونا کیسز میں مسلسل کمی کے بعد حکومت پاکستان نے شادی ہالز اور پارکس کھولنے پربھی غور شروع کر دیا تھا۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہرکا کہنا تھا کہ حکومت نے ایس او پیز کے متعلق صوبائی حکومتوں کی تجاویز جمع کرلی ہیں جن کا جائزہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں لیا جائے گا، این سی او سی کے اجلاس میں سیاحت، شادی ہال اور پارکس وغیر کھولنے پرغور کیا جائے گا۔ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے باعث جن کاروبار کو بند کیا گیا ان میں شادی ہال بھی شامل تھے، مالکان کی طرف سے مسلسل یہ مؤقف سامنے آرہا ہے کہ وہ ایس او پیز کے ساتھ اپنا کاروبار کھولنا چاہتے ہیں جس کیلیئے حکومت اورانتظامیہ ان سے بات چیت کرے اس سلسلے میں شادی ہال مالکان نے حکومت کو فارمولا بھی پیش کیا تھا جس میں عملی مظاہرہ کر کے دکھایا گیا کہ کس طرح ایس او پیز کے تحت کاروبار چلایا جا سکتا ہےتاہم اس ضمن میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوسکی تھی لیکن صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کا حالیہ بیان شادی ہال مالکان کیلئے حوصلہ افزا پیش رفت ہے۔