اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنتھا رچی کی ملک بدری روک دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنتھا رچی کی ملک بدری روک دی

اسلام آ باد :ہائیکورٹ نے امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدر کرنے کے وزارت داخلہ کے احکامات پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے وزارت داخلہ ، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔پیر کو امریکی بلاگر سنتھیا رچی کی وزارت داخلہ کے ویزہ مسترد کرنے کے حکم کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ سنتھیا ڈی رچی کے وکیل نے مقف پیش کیا کہ وزارت داخلہ نے ویزہ مسترد کرتے وقت نہ وجوہات کا ذکر کیا نہ سنا ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ویزہ مسترد کرنے میں وجوہات کا ذکر کرنا ضروری نہیں، ہر روز پاکستانیوں کے ویزہ مسترد ہوتے ہیں لیکن کوئی وجہ نہیں بتائی جاتی، آپ کی گرانڈ یہ بنتی ہے کہ آپ کے حوالے سے کیسز ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

عدالت نے امریکی صحافی ڈی رچی کو ملک بدری سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے وزارت داخلہ ، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ جب کہ سنتھیا ڈی رچی کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت تک سنتھیا ڈی رچی تمام الزامات کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کرے، ہم یقینی بنائیں گے کہ پٹشنر سنتھیا ڈی رچی کو مکمل انصاف ملے۔

واضح رہے وزارت داخلہ نے دو ستمبر کو سنتھیا ڈی رچی کو 15 روز میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا اور امریکی شہری کی ویزے میں توسیع کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی تھی۔ سنتھیا ڈی رچی نے وزارت داخلہ کے احکامات کو عدالت میں چیلنج کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے باوجود میری درخواست مسترد کر دی گئی، عدالت وزارت داخلہ کو مجھے ملک بدر کرنے سے روکے۔

سنتھیا رچی نے اپنی درخواست میں یہ بھی کہا کہ وزارت داخلہ نے ہائیکورٹ میں کہا کہ میں نہ ریاست مخالف نہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوں، میں نے بھی پاکستان میں کیس کیے ہوئے ہیں، میرے خلاف بھی کیس چل رہے ہیں۔ امریکی شہری کا کہنا تھا کہ ویزے میں توسیع نہ دینے سے تاثر بنے گا کہ وزارت داخلہ جان بوجھ کر کیس کی پیروی سے روک رہی ہے۔