"دھماکہ خودکش تھا، گاڑی کا مالک بلوچستان کا رہائشی نکلا": ابتدائی رپورٹ میں انکشاف

کراچی : کراچی میں ایئر پورٹ پر ہونے والے دھماکے کے بارے میں کہاجارہا ہےکہ وہ خود کش تھا۔ ابتدائی رپورٹ میں اس بات کاانکشاف ہوا ہےکہ کراچی ایئر پورٹ پر ہونےو الے دھماکے میں   70 سے 80 کلوگرام مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا مالک بلوچستان کا رہائشی تھا اور یہ دھماکہ خود کش تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ خود کش حملہ غیر ملکیوں کے وفد پر ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں 12 گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا۔ اور 3 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ دھماکے میں تقریبا 70 سے 80 کلوگرام کمرشل دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔

کراچی ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جاری کی ہے۔ جس کے مطابق دھماکہ گاڑی میں وی بی آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روانگی کے سگنل پر ہوا۔


خودکش حملہ آور گاڑی میں دھماکہ خیز مواد لے کر سوار تھا۔ اور چینی باشندوں کی آمد کا منتظر تھا۔ جس نے ہدف کو قریب آتے دیکھ کر گاڑی ان سے ٹکرا دی۔تفتیشی حکام  کاکہنا ہے کہ  حملے میں استعمال گاڑی کے چیسز سے مالک کی تفصیلات مل گئی ہیں۔ جس کا نام شاہ فہد ہے اور وہ بلوچستان کے شہر نوشکی کا رہائشی ہے۔حکام کے مطابق نادرا ریکارڈ کے تناظر میں تحقیقات کا دائرہ بلوچستان تک پھیلا دیا گیا ہے۔ شاہ فہد کی شناختی دستاویزات حاصل کر لی گئی ہیں۔ اور شاہ فہد کے زیر استعمال سموں کے ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

مصنف کے بارے میں