اسلام آباد :سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج کی میٹنگ بامعنی ہونی چاہیے، مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب یا پاکستان امت مسلمہ کولیڈ کرے۔مسئلہ فلسطین پر ایوان صدر میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج کی میٹنگ بامعنی ہونی چاہیے، مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب یا پاکستان امت مسلمہ کولیڈ کرے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا مصلحتوں کا شکار ہے، امت کی بے حسی کے جرم میں پاکستان بھی برابر کا شریک ہے، کیا ہمیں اس کا احساس ہے؟ ہم سے جنوبی افریقہ اچھا جس نےعالمی عدالت میں کیس دائرکیا، اقوام متحدہ نے اسرائیل کے خلاف قرارداد پاس کی، جنگ پھیل رہی ہے، جنگ لبنان، ایران اور یمن تک پھیل چکی ہے، ایک چھوٹے سے ملک نےعرب دنیا کواضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔
قائداعظم نے اسرائیل کو ناجائز بچہ کہا تھا، اسرائیل کے ناسور کا فیصلہ1971میں برطانوی وزیرخارجہ بالفورڈ نے کیا، غزہ میں پچاس ہزار مسلمان شہید ہوچکے ہیں، دس ہزار کے قریب فلسطینی تاحال ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کوتسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بحث پرتعجب ہوتا ہے، 7 اکتوبر کو حماس نےاس مسئلے کی نوعیت ہی بدل دی، اس خطےمیں یہودیوں کی آبادی یا بستی کا کوئی جوازنہیں، کانفرنس یا قراردادپاس کر کے ہم فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا حق ادا نہیں کرسکتے۔