واشنگٹن:امریکی انتخابات میں عرب مسلم کمیونٹی کے اہم کردار کی بات کی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک نئے سروے کے مطابق صدارتی امیدواروں کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کو بظاہر عرب امریکیوں کی برابر حمایت حاصل ہے۔
عرب امریکن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ایک سروے کے نتائج جاری کیے گئے ہیں جن میں 500 عرب امریکیوں کے سروے میں 42 فی صد نے ٹرمپ جب کہ 41 فی صد نے کاملا ہیرس کی حمایت ظاہر کی۔عرب امریکی کمیونٹی کی تعداد بہت کم ہے، تاہم ماہرین کے مطابق بعض ریاستوں میں یہ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جن میں 'بیٹل گراؤنڈ' ریاست مشی گن بھی شامل ہے جہاں عرب امریکی کمیونٹی کی اکثریت آباد ہے۔ 2020 میں صدر بائیڈن نے ایک لاکھ 54 ہزار ووٹوں کی برتری سے یہاں کامیابی حاصل کی تھی۔
سروے میں سامنے آیا ہے کہ غزہ جنگ سے متعلق انتظامیہ کی پالیسی نے عرب امریکیوں کو ڈیمو کریٹک پارٹی کی حمایت سے دُور کیا ہے۔ روایتی طور پر یہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ 2016 کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 11 ہزار سے بھی کم ووٹوں سے ہیلری کلنٹن کو شکست دی تھی۔
بائیڈن انتظامیہ کہ جانب سے اسرائیل کی حمایت کے بعد مشی گن میں ایک لاکھ ووٹرز نے ڈیموکریٹک پرائمری الیکشن میں ان کمیٹڈ رہنے کا اعلان کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ان ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔