تہران: ایران اوراسرائیل میں زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے قیاس آرائیاں جنم لےرہی ہیں کہ یہ واقعی زلزلہ تھا یا دونوں ممالک نے کوئی ایٹمی تجربہ کیا۔
واضح رہے کہ ایران کے صوبہ سمنان کے شہر ارادان میں زلزکے جھٹکوں کی شدت ریکٹر سکیل پر 4.5 تھی۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بج کر 45 منٹ پر آیا اور اس کا مرکز زمین سے صرف 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک میں اس زلزلے کے وقت میں تھوڑا بہت فرق تھا ۔ امریکی جیولوجیکل سروے کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے تہران میں محسوس کیے گئے جو زلزلے کے مرکز سے 110 کلومیٹر دورتھی۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے فوراً بعد اسرائیل میں زلزلے کی اطلاع ملی ۔ یورپی میڈیٹیرینین سیسمک سینٹر (EMSC) کی رپورٹ کے مطابق یہ زلزلہ 12 بجے کے قریب آیا لیکن اس کی شدت بہت کم رہی۔
تاہم قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کی شدت کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے سوشل میڈیا پر ان دونوں ممالک میں آنے والے زلزلوں کو ایران کے ایٹمی تجربات سے جوڑنا شروع کیا اور یہ قیاس آرائیاں کی گئیں کہ محض اتفا ق نہیں بلکہ دونوں ممالک کی طرف سے کوئی ایٹمی تجربہ ہوسکتا ہے ۔ سوشل میڈ یا یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ یہ زلزلہ نہیں تھا بلکہ ایران نے زیر زمین ایٹمی تجربات کیے تھے جس کی وجہ سے دونوں ممالک میں شدید جھٹکا محسوس کیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق یہ دعوی بھی کیاگیا کہ ایران میں زلزلہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے بالکل قریب آیاتھا ، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ جھٹکے زلزلے کی وجہ سے تھا یا جوہری تجربہ۔تاہم دوسری طرف یہ بھی کہاگیا کہ ایران میں آنے والا زلزلہ زیر زمین جوہری تجربہ ہوسکتا ہے کیونکہ اس کا مرکز زمین سے صرف 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ ایسے میں ایران کے جوہری تجربے کی قیاس آرائیوں میں مزید شدت آگئی .