طوفان الاقصیٰ کو ایک سال مکمل: نئے حملوں کا خطرہ، اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف مظاہرے

طوفان الاقصیٰ کو ایک سال مکمل: نئے حملوں کا خطرہ، اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف مظاہرے

غزہ :فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کو ایک سا ل مکمل ہو گیا ،نئے حملوں کے خطرے کے پیش نظر غزہ کی سرحد پر مزید فوج تعینات کردی گئی۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر حملے کو ایک سال مکمل ہونے پر کسی ممکنہ حملے کی صورت میں اسرائیلی بستیوں کا دفاع کرنے کے لیے مزید فوج تعینات کی گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے اپنے  بیان میں کہاہے کہ اسرائیلی فوج کے غزہ ڈویژن میں مزید 3 پلاٹون شامل کی گئی ہیں تاکہ غزہ کے سرحدی علاقوں اور جنوبی آبادیوں کا دفاع کیا جاسکے۔غزہ کے اندر فوج کے 3 ڈویژن  حماس کی صلاحیتوں کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور اسرائیلی فوج آنے والے دنوں کے لیے چوکس اور تیار ہے۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے علی الصبح غزہ کے اطراف میں موجود آبادیوں اور فوجی اڈوں پر حملہ کیا تھا۔اس حملے میں 1200 کے قریب اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جبکہ 250 سے قریب اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو یرغمال بنایا گیا تھا،  جس کے بعد سے اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا،اندھا دھند بمباری میں 43 ہزار فلسطینیوں کو شہید اور 98 ہزار کو زخمی کردیا، لیکن قیدیوں کا سراغ نہ لگا پائے۔

اسرائیل کی فوج اور حکومت ایک سال مکمل ہونے کے باوجود تاحال غزہ سے اپنے قیدیوں کی محفوظ واپسی کو ممکن نہیں بنا سکی ہیں، جس پر احتجاج کرتے ہوئے عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی اپیل پر نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین شریک ہوئے۔

 مظاہرین نے قیدیوں کی بازیابی میں ناکامی پر حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب دشمن کی توپوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دینے کا وقت آگیا ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی کونے میں ہوں۔

7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک تقریباً 42 ہزار افراد شہید اور 96 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں۔

مصنف کے بارے میں