کراچی: سندھ حکومت کے وزیر نیب ریڈار پر آ گئے، قومی احستاب بیورو نے مکیش کمار چاولہ کے اثاثوں کی چھان بین شروع کر دی۔
نیب نے ایس ای سی پی سے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر کا ریکارڈ طلب کرلیا، مکیش کمار چاولہ کے علاوہ انکے فرنٹ مین کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ شخص حسن علی شریف کے خلاف کرپشن کی نیب انکوائری جاری ہے، صوبائی وزیر اور انکے اہلخانہ کے کی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں، مکیش چاولہ اور اہل خانہ کے نام جو کمپنیز یا شئیر ہولڈرز ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
خط کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن وحید شیخ اور انکے اہلخانہ کا بھی ریکارڈ فراہم کیا جائے، حسن علی اور شوکت امان سے متعلق تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے نیب کو مکیش کمار کی مینوں کا اہم ریکارڈ فراہم کر دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سندھ کے وزیر مکیش کمار چاولہ کی عوامی عہدہ کیلئے نااہلیت سے متعلق دائر اپیل زائد المیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کر دی۔ عدالت نے کہا میرٹ پر بھی کیس نہیں بنتا، اپیل 7 دن کی تاخیر سے دائر کی گئی ہے اور جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل بنچ نے منگل کے روزاپیل کی سماعت کی تو اپیل گزار یونس الیاس ذاتی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مکیش کمار چاولہ شراب فروشی کا کاروبار کرتے ہیں اوراہل علاقہ نے بھی ان کے خلاف درخواست دے رکھی ہے۔
ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ نے الیکشن ٹریبونل میں بھی مقررہ مدت کے اندر اندر درخواست دائر نہیں کی تھی اور سپریم کورٹ میں بھی 7 روز تاخیر سے اپیل جمع کرائی ہے اور تاخیر کی مناسب وجہ بھی نہیں بیان کی ہے۔
جسٹس قاضی امین احمد نے ریمارکس دیئے کہ صادق اور امین ہونے کا اصول تومسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم ارکان پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے قرار دیا کہ میرٹ پر بھی کیس نہیں بنتا اور اپیل 7 دن کی تاخیر سے دائر کی گئی ہے اور تاخیر کے لئے کوئی ٹھوس وجہ بھی موجود نہیں ہے اس لئے اس اپیل کوزائد المیعاد قرار دیتے ہوئے خارج کیا جاتا ہے۔