کراچی: سابق کپتان وسیم اکرم نے قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لئے کھلاڑیوں کو سال بھر ٹریننگ کرانا مشکل کام ہے۔ کوچ صرف میچ کی منصوبہ بندی اور کھلاڑیوں کی ٹریننگ کر سکتا ہے۔
گزشتہ روز ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو میں وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو سالانہ تقریباً 250 دن کوچنگ کی ضرورت پیش آتی ہے جو حقیقت میں مشکل کام ہے۔
انہوں نے کوچنگ نہ کرنے کی وجہ سوشل میڈیا کو بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں لوگوں کی بدتمیزی برداشت نہیں کر سکتا۔ میدان میں تو صرف کھلاڑیوں نے ہی اپنا کھیل پیش کرنا ہوتا ہے، کوچ کا کام صرف ان کی ٹریننگ اور میچ کی قبل منصوبہ بندی میں مدد کرنا ہے۔
نوجوان باؤلر شاہین شاہ آفریدی کے ٹیلنٹ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت جلدی چیزوں کو سیکھ رہے ہیں اور وقت گزرنے کیساتھ ساتھ ان کی باؤلنگ میں بہتری آ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر شاہین آفریدی کو آرام کی ضرورت ہے تو پی سی بی حکام کو چاہیے کہ وہ خود اس سے پوچھیں، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ اس معاملے میں آسٹریلیا کی بھی تقلید کی جائے کہ اب ان ک کھلاڑیوں کو آرام دیا جا رہا ہے تو اب اپنوں کو بھی دیدیا جائے۔