سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی افواج نے ضلع شوپیاں کے علاقے سوگن میں سرچ آپریشن کی آڑ میں محاصرہ کر کے تین کشمیریوں کو شہید کیا۔
کے ایم ایس کے مطابق بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف پورے ضلع بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج، پیلٹ گنوں اور آنسو گیس شیل کا بے دریغ استعمال کیا جس میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل بھی بھارتی فورسز کی جانب سے شوپیاں میں شہید کیے گئے تین کشمیری نوجوانوں کی میتیں ان کے ورثاء کے حوالے کی گئیں۔
قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے نہتے کشمیری مزدوروں پر پاکستانی دہشت گرد ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم بھارتی تحقیقات میں تینوں بے گناہ ثابت ہوئے۔
نریندر مودی کی حکومت نے گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی اختیارت دینے والی آئینی دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا تھا اور اس کا ریاستی درجہ ختم کرتے ہوئے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔ مودی حکومت نے اپنے اس اقدام کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے تمام مقامی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا تھا، فون، انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کرتے ہوئے پورے خطے میں سخت ترین کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
گزشتہ ایک برس سے اسکول اورکالجز بند ہیں، کاروبار، سیاحت اور دیگر تمام شعبے ٹھپ پڑے ہیں جس کی وجہ سے کشمیر کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور عام لوگ بہت پریشان ہیں۔