کراچی: کراچی کے علاقے کورنگی میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں شہری کی ہلاکت کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے لئے مقتول کے بھائی ثناء اللہ کا بیان قلمبند کر لیا ہے۔
مقتول کے بھائی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واقعہ کے وقت وہ، اس کا بھائی عطا اللہ اور دیگر تین افراد ندی بند پر موجود تھے۔ فائرنگ کے واقعہ سے پہلے ڈاکوؤں نے چار لوگوں سے لوٹ مار کی تھی۔ ون فائیو پر اطلاع کے 5 سے 7 منٹ بعد پولیس نے آکر ہم پر ہی فائرنگ کر دی۔ پولیس فائرنگ سے میرا بھائی عطاء اللہ جاں بحق، بھانجا قیصر اور ملازم خضر زخمی ہو گئے۔
اس نے بیان میں کہا کہ واردات کے دوران میں نے اپنا پرس جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا، جس میں 50 ہزار روپے تھے۔ اس بیان کی روشنی میں ڈاکوئوں اور پولیس والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ جن پولیس والوں سے ہم نے مدد مانگی تھی انہوں نے ہمیں ہی نشانہ بنا ڈالا۔
ادھر پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے 6 زیر حراست اہلکاروں کے ہتھیار فارنزک کیلئے جمع کر لئے ہیں۔ شفاف تحقیقات کیلئے ایس پی لانڈھی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق اہلکار فائرنگ کرنے سے انکار کر رہے ہیں، تاہم جائے وقوعہ سے 3 خول ملے ہیں۔
ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ شہری چھوٹے ہتھیار کی گولی سے زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں اور جاں بحق شخص سے اسلحہ نہیں ملا۔ جاں بحق اور زخمی افراد کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔