لندن : دنیا بھر میں مہنگی ترین گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی رولس رائس نے دنیا کے تیز ترین الیکٹرک جہاز کا کامیاب تجربہ کر لیا۔
بین الااقوامی غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تیز ترین الیکٹرک جہاز تجربے میں 500 ہارس پاور الیکٹرک پاور استعمال کی گئی ہے جو 250 گھروں کو با آسانی بجلی پہنچا سکتی ہے۔
الیکٹرک جہاز کا تجربہ کرنے والی ٹیم نے جہاز کی کارکردگی، رفتار، بیٹری اور تمام تر ٹیکنالوجی کی جانچ کی ہے۔رولس رائس الیکٹرک کے ڈائریکٹر روب واٹسن کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی 2050 تک کاربن کی آلودگی صفر تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں یورپی طیارہ ساز کمپنی ایئربس نے زیرو ایمیشنز والے 3 نئے مسافر طیاروں کا ماڈل متعارف کرایا تھا جو مستقبل میں ہائیڈروجن کی مدد سے اڑان بھر سکیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایئربس کے نئے طیاروں سے زہریلی گیس کا اخراج نہیں ہوگا بلکہ طیاروں کے ڈیزائن میں ہائیڈروجن ایندھن پر انحصار کیا گیا ہے جو صرف پانی خارج کریں گے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ منفرد طیارے 2035 تک آسمانوں پر اڑتے نظر آئیں گے۔ طیاروں کے نئے ڈیزائن کو زیرو ای لائن کا نام دیا گیا ہے جس میں ایک وقت میں 2 سو مسافر سفر کرسکیں گے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر نے اسے کمرشل ایوی ایشن سیکٹر کے لیے تاریخی دن قرار دیا ہے۔اس وقت طیاروں سے خارج ہونے والے ایندھن کو دنیا بھر کی زہریلی گیسوں کے اخراج کے 2 فیصد حصے کا باعث سمجھا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں تیز ترین جہاز بنانے کی دوڑ شروع ہوچکی ہے ۔ فائیو جی سے لیکر 6 جی ٹیکنالوجی سے لیس ایسے جہاز بنانے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں ۔جو پلک جھپکتے ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچ جائیں ۔