اسلام آباد :حکومتی ٹیم کے احتجاج کرنے والے ملازمین سے مذاکرات کا میاب ہوگئے ۔مطالبات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔
کمیٹی پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کرے گی،حکومت نے اعلان کردیا ہے کہ پنشن اور 55سال تک عمر کی حد مقرر کرنے سے متعلق کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے گزشتہ شب ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی سربراہی میں آل پاکستان کلرک ایسوسی کے نمائندوں سے مذاکرات ہوئے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن نے احتجاج موخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن سے مذاکرات پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوئے۔اس موقع پر وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان بھی اور ایڈیشنل سیکرٹری فنانس بھی موجود تھے۔
آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات پیش کیے۔ آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن نے پینشن، ریٹائرمنٹ پر ملازمیں کی گریجویٹی سالانہ انکریمنٹ ختم کرنے اور سرکاری ملازمین کی عمر کی حد 55سال تک مقرر کرنے سے متعلق خدشات سے حکومتی ٹیم کو آگاہ کیا۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پنشن، گریجویٹی، سالانہ انکریمنٹ ختم کرنے اور 55سال تک عمر کی حد مقرر کرنے سے متعلق کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔ احتجاجی شرکاء مذاکرات میں ہونی والی پیشرفت پر احتجاج موخر کرنی کی یقین دہانی کروائی ہے ۔آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے دیکر مطالبات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔
کمیٹی پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کرے گی،قاسم سوری نے کہا کہ سرکاری ملازمین حکومتی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت سرکاری ملازمین کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔ملک کو درپیش چیلنجوں سے نکالنے میں سرکاری ملازمین عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر کردار ادا کریں گے