اسلام آباد: پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق دوسرے صوبوں کے بڑے شہروں میں ماڈل پناہ گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔ ملک کے مجبور اور کمزور طبقات کے لئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ترنول میں پناہ گاہ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفی اور ترکی کی فلاحی تنظیم ٹکا کے سربراہ گکھان امت بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی پاکستان بیت المال نے کہا کہ یہ منصوبہ احساس پروگرام کے تحت وزیراعظم پاکستان کی اس سوچ کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت وہ ملک کے مجبور اور کمزور طبقات کے لئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ دیہاڑی دار افراد، مسافروں اور دور دراز علاقوں سے حصول روزگار اور علاج کے سلسلے شہروں میں آنے والے مجبور افراد کے لئے روشنی کی کرن اور اہم سہارا ہے جس کی مدد سے ملک میں کمزور افراد کی خدمت کے ایک نئے باب کا اضافہ ہو چکا ہے۔ منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال عون عباس بپی نے بتایا کہ پناہ گاہ میں مجبور افراد کو باعزت انداز میں عارضی رہائش اور دو وقت کا کھانا میسر ہو گا۔ ایک پناہ گار میں روزانہ 400 افراد کے رات کا کھانا کھانے اور 100 افراد کی رہائش کی گنجائش ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ پناہ گاہ میں خواتین کے لئے علیحدہ کمرے ہوں گے جبکہ مسجد بھی تعمیر کی جائے گی۔ ایم ڈی پاکستان بیت المال عون عباس نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایات کے مطابق دوسرے صوبوں کے بڑے شہروں میں بھی ماڈل پناہ گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔
اس موقع پر ترکی کی فلاحی تنظیم کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت بھی عمل میں آئی جس پر ایم ڈی پاکستان بیت المال اور ٹکا کے سربراہ گوکھن امت نے دستخط کئے۔ اس معاہدے کے مطابق سی ڈی اے کی طرف سے ترنول میں دی گئی زمین پر ٹکا پناہ گاہ کے لئے عمارت تعمیر کر کے پاکستان بیت المال کے حوالے کرے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے سفیر احسان مصطفی نے ملک کے متوسط طبقے کی فلاح و بہبود کے لئے موجودہ حکومت کی سنجیدہ کوششوں کو سراہا۔ دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ بھی محروم طبقات کی بہتری کے لئے پاکستان بیت المال کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔