لاہور: ہائیکورٹ نے حلف نہ لینے پر چوہدری نثار کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست پر سابق وفاقی وزیر سے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت کی جس میں کہا گیا کہ چوہدری نثار صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے تاحال حلف نہیں اٹھایا۔
درخواست گزار نے کہا کہ چوہدری نثار کے حلف نہ اٹھانے سے حلقے کی عوام نمائندگی سے محروم ہے۔ ان کا حلف نہ لینا ووٹرز کی توہین اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت الیکشن کمیشن کو چوہدری نثار کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم دے۔
درخواست گزار کے مؤقف پر عدالت نے الیکشن کمیشن اور چوہدری نثار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ چوہدری نثار 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم انہوں نے حلف نہیں اٹھایا۔
مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ناراض چوہدری نثار نے آزاد حیثیت سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخاب لڑا تھا جس میں انہیں صرف پنجاب اسمبلی کی نشست پر کامیابی ملی تھی۔