اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کے حوالے سے الیکشن ٹریبیونل کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے انہیں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر بحال کر دیا۔
سپریم کورٹ میں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی ٹریبونل کے فیصلہ کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ سابق اسپیکر کی جانب سے ان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیے۔
نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ میرا موکل قاسم سوری پانچ ہزار سے زائد ووٹوں کے مارجن سے جیتا اور میرے موکل کے 25973 ووٹ اور رنر اپ نے 20089 ووٹ لئے۔ نادرا نے غیر معیاری سیاہی پر 52 ہزار ووٹ مسترد کر دیئے اور غیر معیاری سیاہی کا ذمہ دار میرا موکل کیسے ہو سکتا ہے؟۔ میرے موکل نے 25 ہزار ووٹ لیے۔
عدالت نے قاسم سوری کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ درخواست پر فیصلے تک حلقے میں ضمنی انتخابات نہ کرائے جائیں۔
بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ عدالت نے کہا سپریم کورٹ نے کیس میں حکم امتناعی دیا ہے۔ اپیل کا فیصلہ ہونے تک قاسم سوری ایم این اے رہیں گے اور قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر رہیں گے۔ بلوچستان کیلئے فخر کی بات ہے ان کا نمائندہ ڈپٹی اسپیکر ہے۔