خواجہ آصف نے عمران خان کی امریکہ حوالگی کے امکان کو مسترد کردیا

خواجہ آصف نے عمران خان کی امریکہ حوالگی کے امکان کو مسترد کردیا

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی امریکا حوالگی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ امریکا عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان پر کوئی دباؤ ڈالے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ بعض لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ امریکا سے ایک کال آنے کی دیر ہے، اور عمران خان کو پاکستان سے امریکا کے حوالے کر دیا جائے گا، لیکن پاکستان کو ایسی کال پر انکار کرنے کی جرات نہیں ہوگی۔ 

وزیر دفاع نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بھی امریکا نے 5 ارب ڈالر کی پیشکش کے ساتھ کال کی تھی، لیکن نواز شریف نے انکار کر دیا اور ایٹمی دھماکہ کیا۔ اس کے برعکس، پرویز مشرف کو امریکا سے کال آئی تو وہ نہ صرف جواب دینے میں دیر کر گئے بلکہ امریکا کے مطالبات سے بھی زیادہ پر راضی ہو گئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 9/11 کے بعد کی جنگ اب ختم ہو چکی ہے اور افغانستان میں امن آ چکا ہے، مگر پاکستان اب بھی دہشت گردی کے اثرات بھگت رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج جو لوگ عمران خان کی حوالگی کے بارے میں بیانات دے رہے ہیں، وہ وہی لوگ ہیں جو نواز شریف کے انکار کے وقت اس کے ساتھ تھے اور وہی لوگ تھے جو پرویز مشرف کی پالیسیوں کے حامی تھے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور کسی بھی بیرونی دباؤ کا جواب دینے سے گریز کرتا ہے۔

مصنف کے بارے میں