تہران : ایران کی عدالت نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔
ان میں سے تین افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے 2020 میں ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل میں معاونت فراہم کی تھی۔ ایرانی حکام کے مطابق، ان افراد نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی مدد سے فخری زادے کے قتل کے لیے استعمال ہونے والے آلات کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کی۔
محسن فخری زادے کو نومبر 2020 میں تہران میں ایک حملے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی اور وزارتِ دفاع کی تحقیقاتی تنظیم کے سربراہ تھے، اور ان کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا جاتا ہے، حالانکہ اسرائیل نے ہمیشہ اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
ایرانی حکام نے مجرموں کی شہریت کی تفصیلات نہیں بتائیں، تاہم ان کے خلاف جاسوسی، دہشت گردی اور ایران کے قومی مفادات کے خلاف کارروائی کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔