آئی ایم ایف مشن آئندہ ہفتے آئے گا، منی بجٹ اور اصلاحات پر مذاکرات ہوں گے

آئی ایم ایف مشن آئندہ ہفتے آئے گا، منی بجٹ اور اصلاحات پر مذاکرات ہوں گے

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے طے کردہ مالی اہداف میں ناکامی کے بعد اپنا ہنگامی مشن پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف کا وفد 11 نومبر سے 15 نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا، جس دوران وہ پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لے گا اور حکومت سے منی بجٹ کے نفاذ اور اصلاحاتی اقدامات پر بات چیت کرے گا۔

ذرائع کے مطابق، پاکستان کے ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریونیو کے ہدف میں کمی اور مالی خسارے کے بڑھنے کا امکان ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف نے دباؤ بڑھا دیا ہے کہ حکومت منی بجٹ لائے اور اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنائے۔ پاکستان کی معیشت میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران 321 ارب روپے کے ٹیکس خسارے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

آئی ایم ایف کا یہ دورہ غیر معمولی نوعیت کا ہے کیونکہ یہ کسی جائزہ مشن کا حصہ نہیں، بلکہ فوری اصلاحات کے حوالے سے مذاکرات کے لیے کیا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم ناتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کے معاشی اقدامات، خاص طور پر سرکاری اداروں کی نجکاری، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اور ٹیکس ہدف کے حصول کے لیے منی بجٹ جیسے اقدامات کا جائزہ لے گی۔

پاکستان کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ ورچوئل میٹنگز میں اصلاحات کے بارے میں اطمینان بخش جواب نہیں دیا، جس کے باعث عالمی ادارہ نے پاکستان پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے یہ ہنگامی مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مصنف کے بارے میں