لندن : ایندھن کی بچت اور اور تیز پرواز کے لیے منفرد طیارے ڈیزائن کیے گئے ہیں ۔ یہ طیارے مستقبل میں لوگوں کو سفری سہولت فراہم کریں گے۔ اس بات کا خیال ایک دہائی قبل آیاتھا۔تاہم پھر یہ خیال صرف خیال ہی رہا۔ تاہم اب دوبارہ غور کیاجارہا ہےکہ منفرد پروں والے طیاروں کو ہوا میں اڑایاجائے ۔ اس کو بنانے کا یہ آئیڈیا فرانس میں طیار کیے گئے ابتدائی جہازوں کے ڈیزائن سے لیا گیا تھا۔ اس خصوصی طیارے کو رنگ ونگ کا نام دیاگیا، اس میں طیارے کے پر گول رنگ کی صورت میں ہیں ، اس طرح سے اس کی پرواز کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے اور کم وقت لگتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ایندھن بھی کم ضائع ہوتا ہے۔ اس کے منفرد پروں کی لمبائی75 فٹ بتائی جارہی ہے ، جن کو27 ڈگری پرموڑ کر پیچھے کی طرف رنگ بنایاگیا ہے۔ اس میں ایک سو بیس مسافروں کو لے جانے کی سہولت اور آسانی ہے۔
لاک ہیڈ رنگ ونگ کو کم ایندھن استعمال کرنے، ہموار لینڈنگ اور چھوٹے رن وے پر اترنے کے قابل بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔لاک ہیڈ رِنگ وِنگ واقعی ہمارے پاس موجود چپٹے پروں کے بجائے صرف ایک سرکلر ونگ کے ساتھ ہوائی جہاز بنانے کی ایک ناقابل یقین کوشش تھی۔
طیارہ خاص طور پر مختصر تجارتی پروازوں میں ایندھن کی بچت میں مدد کے لیے بنایا گیا ہے جس کے لیے اونچائی پر سفر کرنے کی ضرورت نہیں ۔ان تمام بڑے فوائد کے باوجود طیارے نے کبھی بھی سرکاری طور پر اپنی پہلی تاریخی پرواز نہیں کی۔
اصل خیال فرانس میں بنائے گئے ہوائی جہاز کے پہلے تصورات میں سے کچھ سے آیا جس کے سرکلر بند پنکھ تھے۔تاہم اب وقت کی ضرورت کومحسوس کرتے ہوئے اور ایندھن کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے دوبارہ ان کو فضا میں اڑانے کا سوچا جارہا ہے۔