برمنگھم : لندن میں خسرے کی وبا پھوٹ پڑی۔ خسرے کی وبا پھوٹنے کی وجہ سے والدین کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ لندن میں محکمہ صحت نے والدین کے نام پیغام جاری کیا ہےکہ اپنے بچے کو خسر ے کی ویکسین لگوائیں تاکہ وہ مستقبل میں اس بیماری سے محفوظ رہ سکے۔
لائسسٹر کے ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کاکہنا ہے کہ بچوں کی صحت کو یقینی بنائیں اور ان کو ایم ایم آر ویکسین لگوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بیماری سے محفوظ رہنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہےکہ خود کو اور اپنےبچے کو ویکسین لگوائیں اور بیماری سے محفوظ رکھیں۔
طبی ماہرین کاکہنا ہےکہ اگر آپ کو خسرہ ہوا ہے یا آپ 1970 سے پہلے پیدا ہوئے ہیں، تو اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ آپ کی خسرے کے خلاف قوت مدافعت زیادہ ہے۔ماہرین خاص طور پر چھوٹے بچوں اور مائوں کو اس سے بچائوں کی تلقین کررہے ہیں ۔ایم ایم آر ویکسینیشن مائوں کو دوران حمل نہیں دی جاتی اس لیے چھوٹے بچوں کو خسرہ سے بچانے کا بہترین طریقہ ان کی ماں سے اینٹی باڈیز حاصل کرنا ہے ۔ایم ایم آر ویکسینیشن کا استعمال 12 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، کم از کم 95 فیصد لوگوں کو قوت مدافعت کے لیے ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔ خسرہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے، جو ایک شخص سے دوسرے شخص میں تیزی سے پھیلتی ہے، خاص طور پر سکولوں میں بچوں کو ایک دوسرے سے یہ بیماری ہوجاتی ہے ۔ یہ بعض اوقات انتہائی سنگین صورتوں میں نمونیا یا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
انگلینڈ اور ویلز میں متعدی بیماری کے مشتبہ کیسز بڑھ رہے ہیں۔ جولائی سے 22 اکتوبر کے درمیان 481 مشتبہ انفیکشنز تھے جو 2022 میں اسی عرصے کے دوران دیکھے گئے 222 کیسز سے دوگنا تھے۔محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق 29 اکتوبر کے بعد سے اب تک خسرہ کے 26 کیسز سامنے آئے، جن میں سے دو ایسٹ مڈلینڈزکے ہیں۔
ایسٹ آف انگلینڈ ایسٹ مڈلینڈز اور یارکشائر اور ہمبر میں دو دو کیس رپورٹ ہوئےجبکہ نارتھ ایسٹ اور نارتھ ویسٹ میں بھی اطلاعات آرہی ہیں۔