اسلام آباد: سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کا معمہ 15 دن گزرنے کے بعد بھی حل نہ ہو سکا ۔تحقیقاتی ٹیم کینیا سے رپورٹ مرتب کر کے آج پاکستان پہنچ رہی ہے۔ رپورٹ وزرات داخلہ میں جمع کروائی جائے گی ۔ تحقیقاتی ٹیم تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔
ذرائع کے مطابق کینی ا کے دورے پر موجود دو رکنی تحقیقاتی ٹیم جس میں ایف آئی اے کے محمد اطہر واحد اور آئی بی کے عمر شاہد حامد شامل ہیں نے جائے وقوعہ کے دورے ساتھ متعلقہ افراد سے بھی سوال جواب کیے۔
ارشد شریف نے جن جن افراد سے کینیا میں ملاقاتیں کیں ان کی لسٹیں مرتب کر لی گئی ہیں ۔صحافی ارشد شریف خرم احمد اور وقار احمد کے پاس رہے۔ دورکنی ٹیم نے ان سے بھی ملاقات کی اور ان سے فارم ہاؤس کی سی سی ٹی وی فوٹیجز طلب کیں۔ٹیم نے کینیا کے پولیس چیف سے بھی ملاقات کی۔
ارشد شریف کو 23 اکتوبر کی شب کینیاپولیس نے "شناخت میں غلطی" میں گولی مار کر ہلاک کرنے کا اعتراف کیا تھا تاہم کینیا کی پولیس اور میڈیا کے بیان کردہ حقائق میں تضاد پایا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی تحقیقات ٹیم تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔