سکاٹ لینڈ میں بچوں کو تھپڑمارنا جرم قرار

07:37 PM, 7 Nov, 2020

سکاٹ لینڈ میں بچوں کو تھپڑ مارنا جرم قرار دے دیا گیا ۔ سکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ میں پچھلے سال بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے بل پیش کیا گیا تھا جس کو منظور کرلیا گیا ۔ اب سکاٹ لینڈ میں کسی بھی بچے کو تھپڑ مارنا غیرقانونی قرار دے دیا گیا ہے ۔ 

قانون سازی کے بعد سکاٹ لینڈ پہلا ملک بن گیا ہے جہاں پر بچوں کو تھپڑ مارنا ممنوع قرار دے دیا گیا ہے ۔ اس بل کی منظوری کے بعد اب بچوں کو بھی بڑوں کی طرح مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے ۔ معقول وجوہات کی بناء پر سزا  کے لئے برطانیہ کے مختلف حصوں میں اب بھی بچوں کو تھپڑ مارنے کی اجازت ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ بچوں کے جسم کے کسی حصے کو نقصان پہنچایاجائے ۔  

اس بل کے مطابق اب سولہ سال کی عمر تک کے بچوں کو تھپڑمارنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے . قانون کی خلاف ورزی کرنے والے والدین کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ نئی قانون سازی کے تحت بچے کے منہ پر یا جسم کے کسی حصے پر تھپڑنہیں مارا جاسکتا ۔ لات مارنے,  اٹھا کر پھینکنے, مکا مارنے اور بال کھینچنے پر بھی پابندی ہوگی ۔ اس کے علاوہ بچے کو کسی بے سکون جگہ پر بیٹھنے کے لئے مجبور بھی نہیں کیا جاسکے گا ۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق سکاٹ لینڈ میں اس قانون کی مخالفت کرنے والے بھی سامنے آگئے ہیں جو اس قانون کو خوفنا ک قرار دے رہے ہیں ۔ بل کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس قانون سے ماں باپ کو اور بھی بے اختیار اور کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ 

مزیدخبریں