اسکردو: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا جو کچھ لوگوں کی ضرورت ہے اور ڈوبتی کشتی کو تنکے کا سہارا ہے۔
اسلام آباد میں ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے بلاول بھٹو، پیپلز پارٹی ، میں اور مسلم لیگ ن جانتی ہے کہ یہ کون اور کیوں کرا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں یہ دھاندلئ کر چکے ہیں اور مزید کرنا چاہ رہے ہیں لیکن اس وقت مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ عوام کا بیانیہ ہے اور ہماری جماعت نے عوام کی خدمت کی ہے اور اس وقت میں اسکردو میں عوام کے جذبات دیکھ کر آئی ہوں۔
ترجمان مسلم لیگ ن کے مطابق مریم نواز اسکردو سے اسلام آباد پہنچ گئی ہیں اور انہیں اسکردو سے بذریعہ سڑک گلگت تک سفرکرنا تھا تاہم روڈ بلاک ہونے کے باعث دورہ ملتوی کیا گیا۔ مریم نواز کل صبح اسلام آباد سے گلگت واپس جائیں گی اور 12 نومبر تک گلگت میں قیام کریں گی جہاں وہ مختلف علاقوں میں بھرپور انتخابی مہم چلائیں گی اور جلسوں سے خطاب کریں گی۔
خیال رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے ایجنڈے کی تیاری کے وقت مسلم لیگ (ن) نے جنرل باجوہ یا جنرل فیض کا نام نہیں لیا تھا اور اے پی سی میں یہ بحث ہوئی تھی کہ الزام صرف ایک ادارے پر لگانا چاہئے یا پوری اسٹیبلیشمنٹ پر لگانا چاہئے جس پر فیصلہ ہوا تھا کہ نام اسٹیبلشمنٹ کا لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ جلسے میں فوجی قیادت کا نام لینا نواز شریف کا ذاتی فیصلہ تھا اور انتظار ہے کہ وہ کب ثبوت پیش کریں گے لیکن نواز شریف کی تقریر میں جب براہ راست نام سنے تو انھیں دھچکا لگا کیونکہ عام طور پر ہم جلسوں میں اس طرح کی بات نہیں کرتے جبکہ ہمارا ایجنڈا کل جماعتی کانفرنس میں طے پانے والی قرارداد میں واضح ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ یہ نہیں چاہتی کہ فوجی قیادت عہدے سے دستبردار ہو جائے یہ نہ تو ہماری قرارداد میں مطالبہ ہے نہ ہی یہ ہماری پوزیشن ہے اور جہاں تک نواز شریف کا تعلق ہے تو وہ تین بار ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ انہوں نے واضح اور ثبوت کے بغیر نام نہیں لیے ہوں گے۔