واشنگٹن: امریکا میں 58 ویں صدارتی انتخاب کے لئے پولنگ منگل کو ہوگی۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن اور ریپلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔امریکی انتخابات کی نگرانی کرنے والے مبصرین کا تعلق دو اہم تنظیموں سے ہے ،جو طویل عرصے سے یہی کام کرتے آئے ہیں۔
کوسٹا ریکو کی سابق صدر اِس کی قیادت کر رہی ہیں، جس میں 16 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 40 ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔امریکا میں3 کروڑ سے زیادہ ووٹر قبل از وقت ہی اپنا ووٹ کا سٹ کر چکے ہیں۔دریں اثناء امریکا کے تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی نئی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ ثابت ہو کہ انھوں نے بحیثیت وزیرِ خارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے امریکی کانگرس کے اراکین کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ایجنسی نے ہلیری کی ای میلز کا جائزہ لے لیا ہے اور اس حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست منی سوٹا میں مہم کے دوران ایف بی آئی کے سربراہ کا براہ راست نام تو نہیں لیا تاہم اتنا ضرور کہا کہ ملک میں دھاندلی کا نظام ڈیموکریٹ پارٹی کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہلیری کلنٹن کو طویل عرصے تک تفتیش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ٹرمپ کے نائب نویٹ گنریچ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر اس حوالے سے ضرور دباوٴ میں ہوئے ہوں گے۔