اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا۔
ذرا ئع کے مطا بق، اجلاس میں نگران دورِ حکومت میں گندم کی درآمد سکینڈل کی تحقیقات کاجائزہ لیا گیا اورسکینڈل سے متعلق قائم کمیٹیوں کی رپورٹ بھی پیش کیے جانے کاامکان ہے۔
اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
خیال رہے گزشنہ ہفتہ شہباز شریف نے لاہور میں گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات پر اعلی سطحی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی.
شہبازشریف نے کہاکسانوں کو انکی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے. اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے. کسانوں کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دونگا. وزیرِاعظم نے کہاکہ کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں. افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں.
وزیراعظم نے کہاوفاقی حکومت پاسکو کے تحت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے. وزیرِ اعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور انکے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی.اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.اجلاس کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی طور آگاہ کیا گیا۔