اسلام آباد: سپریم کورٹ کا 6 رکنی لارجر بینچ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ججز خط از خود نوٹس کیس کی آج تیسری سماعت جاری ہے۔
بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللّٰہ ،جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔
وفاقی حکومت کے وکیل اٹارنی جنرل نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا۔
گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کوئی خفیہ ادارہ جواب دینا چاہے تو اٹارنی جنرل کے ذریعے جمع کرا سکتا ہے، سپریم کورٹ نے وکلاء تنظیموں کو بھی تحریری جواب دینے کی ہدایت کی تھی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ہم کسی صورت عدلیہ میں مداخلت نہیں کرنے دیں گے، ہم عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کریں گے، اگر مداخلت نہ روک سکوں تو مجھے گھر چلے جانا چاہیے۔طے کر لیں کسی طاقت، ایجنسی کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے۔