لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ن لیگ سے اہم عہدے مانگ لیے ۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے حمزہ شہباز سے ملاقات کرکے دو سے زائد معاون خصوصی ، قائمہ کمیٹی کی چیئرمین شپ ، دو پارلیمانی سیکرٹریز کے عہدے اور تین وزارتیں مانگ لیں جبکہ پیپلز پارٹی نے گورنر کا عہدہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف سے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی وفد کی ملاقات ہوئی جس میں سیاسی صورتحال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں مل جل کر چلنے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔
پیپلز پارٹی کے وفد میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ، قمرالزمان کائرہ ، رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ بھی شامل تھے ۔ پی پی پی قیادت نے وزیراعلیٰ محمد حمزہ شہباز شریف کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور گلدستہ پیش کیا ۔ جس پر انہوں نے بھرپور تعاون کرنے پر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا شکریہ ادا کیا ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ اتحادی ہمارے دوست اور بھائیوں کی مانند ہیں ۔ رواداری اور احساس حقیقی سیاسی روایات ہیں جبکہ عہدے عارضی ہوتے ہیں ، انسانیت سے محبت ترجیح ہونی چاہیے ۔ آئینی اور جمہوری اقدار کو مفاہمت کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہو چکا ہے جہاں سے چار سال پہلے منقطع ہوا تھا ۔ وقت کم ہے ، دن رات کام کرنا ہوگا ۔ دوستوں کے مشوروں کا خیر مقدم کریں گے ۔ ہم سب ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے یکجا ہو کر کام کر رہے ہیں ۔
ن لیگ کی جانب سے سردار اویس لغاری ، خواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر ، عطا اللہ تارڑ اور عمران گورایہ بھی اس ملاقات میں موجود تھے ۔