چین:پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے چین سے چھوٹا ایٹمی ری ایکٹر حاصل کرے گا ، یہ ری ایکٹر محفوظ توانائی کا ذریعہ ہے جو چین کے صوبے ہونان میں پائلٹ بنیادوں پر تعمیر کیا گیا ہے، پاکستان کے علاوہ دیگر کئی ممالک نے بھی اس ری ایکٹر کی خرید میں دلچسپی ظاہر کی ہے جو کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کیا گیا ہے، ان ممالک میں ایران ، برطانیہ ، سعودی عرب ، انڈونیشیا ، منگولیا ، برازیل ، مصر اور کینیڈا شامل ہیں ۔
یہ پہلا پائلٹ پراجیکٹ چائنا نیشنل ایٹمی کارپوریشن ( سی این این سی )کے استعمال کیلئے تیار کیا گیاہے ، یہ تیسری نسل کا اے سی پی 100نیوایٹمی ری ایکٹر ہے جس کا ابتدائی ڈیزائن مکمل کر لیا گیا ہے اور یہ تعمیر کیلئے تیار ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اے سی پی 100چین کا پہلا چھوٹا ری ایکٹر ہے جو سی این این سی نے عملی استعمال کیلئے تعمیر کیا ہے، کمپنی نے اسے لنگ لانگ ون کا نام دیا ہ۔
، توقع ہے کہ یہ اس سال کے آخر تک چینگ جیانگ کی خود مختار کاﺅنٹی میں تعمیر کر لیا جائے گا ، اس پر ہر قسم کی تحقیق ،ترقی اور ڈیزائن کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور اب اس کی قابل عمل سٹڈی زمین اور پانی کے استعمال بارے تحقیق اس پر ماحولیاتی اثرات اور کسی آفت کے اثرات کا جائزہ لیا جارہاہے جبکہ یہ بھی مطالعہ کیا جارہا ہے کہ زلزلے کے اس پر کیا اثرات ہوں گے۔
، ان تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد جون کے آخر تک کس کو اس کی تعمیر کا اجازت نامہ جاری کردیا جائے گا ۔چائنا نیوکلیئر نیو انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کے جنرل منیجر کیان ٹیان لن نے کہا ہے کہ اس سے قبل کہ چھوٹے سائز کی ایٹمی ری ایکٹر ٹیکنالوجی ایسے مرحلے میں پہنچ گئی ہے جہاں اسے پائلٹ بنیادوں پر استعمال کیا جا سکتا ہے ، یہ رہائشی علاقوں کے لئے کوئلے سے چلنے والے بوائلروں کی جگہ حرارت پیدا کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے بھی ان چھوٹے ری ایکٹرکو جدید ری ایکٹرکے طورپر منظور کر لیا ہے۔
، ان سے 300میگاواٹ بجلی پیدا ہو سکتی ہے جو فیکٹریز ، بحری جہازوں اور دیگر استعمال میں لائی جا سکتی ہیں،چین اس طرح کے چھوٹے ری ایکٹر ز کا زبردست حامی ہے اور ننگ لانگ 1کمپنی کا اپنی قسم کا یہ دنیا میں پہلا ری ایکٹر ہے جس کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے محفوظ قرار دیا ہے جو کہ اس قسم کے کثیر المقاصد چھوٹے ری ایکٹرز کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے ۔