اسلام آباد : چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک)پاکستانیوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرنے اور ان کے طرز زندگی کو بہتر بنانے میں اہم کردارا دا کررہا ہے، اس وقت اقتصادی راہداری منصوبے تمام صوبوں اور علاقوں میں شروع کئے جارہے ہیں ۔نامکمل اعدادوشمار کے مطابق چینی کمپنیوں میں 60ہزار سے زیادہ پاکستانی اندرون ملک اور بیرون ملک چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں میں کام کررہے ہیں۔
جبکہ 19000سے زائد پاکستانی ان منصوبوں میں براہ راست ملازم ہیں ، ان میں سے کچھ پاکستانیوں کو چینی اداروں کی طرف سے تربیت دینے کے لئے چین بھیجا گیا ہے جو کہ دوطرفہ تعاون میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر سکتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان میں چین کے سفیر سن و ی ڈونگ نے یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔یہ تقریب ون بیلٹ و ن روڈ کانفرنس کے سلسلے میں معلومات فراہم کرنے کے لئے منعقد کی گئی تھی ، کانفرنس بیجنگ میں 14 سے 15مئی تک منعقد ہو گی ۔
چینی سفیر نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس علاقائی رابطے اور تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں عظیم اقدام ثابت ہو گی ۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان کو ون روڈ ون بیلٹ منصوبے سے سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا کیونکہ سی پیک اس کا اہم منصوبہ ہے ۔چینی سفیر نے مزید کہا کہ چینی کمپنیاں بڑی مستعدی سے اپنی سماجی ذمہ داریاں بھی ادا کررہی ہیں جن میں جنریٹرز ، پانی صاف کرنیوالے پلانٹ ،بجلی کے پنکھے اور دیگر ضروریات کی زندگی کی اشیاءمقامی لوگوں کو عطیہ کی جارہی ہیں ،کئی پاکستانی طلباء، اساتذہ اورڈاکٹروں کو تعلیم یا تربیت کے لئے چین بھیجا جارہا ہے ۔
گوادر میں فقیر پرائمری سکول چینی عطیات سے مکمل کیا گیا ہے ، یہ پہلا سی پیک منصوبہ ہے جو طرز زندگی بہتر بنانے کے لئے مکمل کیا گیا ہے اور جس کا مقامی لوگوں نے بڑی گرمجوشی سے خیرمقدم کیا گیا ہے ، گذشتہ سال چینی حکومت کے تعاون سے 3500پاکستانی طلباءتعلیم حاصل کرنے کے لئے سکالر شپ پر چین گئے ، چینی سکالر شپ پر جانیوالے غیر ملکی طلباءمیں پاکستانی طلباءکی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔