اسلام آباد :چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی مدت ملازمت میں توسیع دینے کے معاملے پر غور شروع کردیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اس کی مخالفت کردی ہے ۔سینیٹ انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر سینیٹ میں پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹ کے غیر فعال ہونے اور بحران کے خدشے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔
سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 6 سال میں ایسی غیر آئینی چیزیں ایوان میں دیکھیں جو پہلے نہیں دیکھی تھیں، ہم نے دیکھا کہ 65 لوگ تحریک عدم اعتماد میں کھڑے ہوئے اور 9 غائب ہوگئے، اس ایوان میں کیمرے لگائے گئے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اس ایوان میں کیا ہوتا رہا، ہم کس کے زیر اثر یہ سرگرمیاں کرتے رہے؟ ہمیں کہا جارہا ہے کہ سینیٹ کی مدت پوری ہونے سے ایک خلا آرہا ہے، چیئرمین سینیٹ کو توسیع دینی ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے چیئرمین سینیٹ کو توسیع دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دس، پندرہ دن کے لیے چیئرمین سینیٹ کو توسیع دینے سے کچھ نہیں ہوگا، اراکین ایسے اقدام نہ کریں جو ایوان کو نقصان پہنچائیں۔
سینیٹ اراکین کے مطابق سینیٹ الیکشن 3 اپریل کو متوقع ہیں اور سینیٹ کے ضمنی الیکشن 14 مارچ کو ہوں گے، یوں 3 اپریل سے قبل سینیٹ کا اجلاس منعقد نہیں ہوسکے گا جس کے باعث 3 اپریل سے قبل منتخب ہونے والے اراکین کے حلف لینے میں بھی تاخیر کا امکان ہے۔
اراکین کا کہنا تھا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جس سے سینیٹ سیکرٹریٹ کا کام بھی ٹھپ ہوجائے گا، اس دوران بعض اراکین نے رائے دی کہ چیئرمین سینیٹ کو نئے چیئرمین کے آنے تک توسیع دینی چاہیے۔