حسن اور حسین نوازکی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواستوں پرمحفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

 حسن اور حسین نوازکی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواستوں پرمحفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے پانامہ ریفرنسز میں حسن اور حسین نواز کی دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا دو بجے فیصلہ سنائیں گے۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کے پانامہ ریفرنسز میں دائمی وارنٹ معطل کرنے کی درخواستوں پر گزشتہ روز سماعت کی۔ حسن نواز اور حسین نواز کے وکیل قاضی مصباح احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

 نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر، پراسیکیوٹر عثمان مسعود اور سہیل عارف عدالت میں پیش ہوئے۔ قاضی مصباح ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا گیا، دائمی وارنٹ جاری ہوئے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں پانچ ملزمان تھے، احتساب عدالت نے تین کو سزا دی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین ملزمان کو بری کردیا۔ حسن نواز اور حسین نواز بارہ مارچ کو پاکستان آنا چاہتے ہیں اور عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کیے جائیں۔

نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف نے موقف اپنایا قانون کہتاہے ملزمان عدالت پیش ہوں تو ہی وارنٹ گرفتاری معطل ہوتے ہیں، پیشی کے بغیر وارنٹ گرفتاری معطل نہیں ہوسکتے۔ وارنٹ کا مطلب ہی ملزم کو عدالت لانا ہے۔ اگر حسن نواز، حسین نواز عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں تو موقع دیا جائے۔

 نیب کا موقف جاننے کے بعد احتساب عدالت نے حسن نواز، حسین نواز کے دائمی وارنٹ معطل کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جوآج سہ پہر دو بجے سنایا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں