کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا جرم ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا جرم ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ اگر کوئی کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے تو یہ جرم ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس دوران ریمارکس دئیے کہ ریگولیشن غیر قانون نہیں اور حکومت کو قوانین بنانے کا اختیار ہے۔ 
چیف جسٹس نے ایمان مزاری کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آپ نے سوشل میڈیا رولز کا مطالعہ کیا ہے؟ جس رول کا حوالہ آپ نے دیا، یہ توکافی مناسب ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ریگولیشن غیر قانونی نہیں، انہیں رولز بنانے کا اختیار ہے، رول بنا دیا گیا ہے کہ متنازع اور غیرقانونی مواد کو ہٹایا جا سکتاہے، اگر کوئی کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے تو یہ جرم ہے۔ 
چیف جسٹس نے وکیل کو آئندہ سماعت پر سوشل میڈیا رولز پڑھنے اور کیس کی تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواست کی سماعت 4 اپریل تک ملتوی کر دی۔ 

مصنف کے بارے میں