لندن: مغربی معاشروں کی جنسی بے راہ روی کو انٹرنیٹ کے انقلاب نے دوچند کر دیا ہے جس سے ’ٹنڈر‘ جیسی ایپلی کیشنز کی مدد سے نت نیا جنسی پارٹنر تلاش کرنا اب کوئی مسئلہ ہی نہیں رہا۔ اب اس مسئلے کی گونج برطانوی پارلیمنٹ تک جا پہنچی ہے جہاں گزشتہ روز برطانوی وزیرصحت جیکی ڈوئیلے پرائس کا کہنا تھا کہ ”ٹنڈر جیسی ایپلی کیشن کی وجہ سے خواتین کے حاملہ ہونے کی شرح میں حیران کن حد تک اضافہ ہو چکا ہے، جس کے تدارک کے لیے ہمیں ہنگامی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔“
میل آن لائن کے مطابق جیکی ڈوئیلے کا کہنا تھا کہ ”ٹنڈر کی وجہ سے خواتین کوعارضی جنسی تعلق کے لیے مردوں کی تلاش میں بہت آسانی ہو گئی ہے اور برطانوی خواتین کی بڑی تعداد اپنے مستقل پارٹنرز کو چھوڑ کر اس ایپلی کیشن کے ذریعے عارضی پارٹنرز تلاش کر کے ان کے ساتھ غیرمحفوظ جنسی تعلق استوار کر رہی ہیں۔ مستقل پارٹنر نہ ہونے کی وجہ سے یہ خواتین مانع حمل گولیوں کا استعمال ترک کر دیتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کے غیرارادی طور پر حاملہ ہونے کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔“
جیکی ڈوئیلے نے کہا کہ” میرے خیال میں ہمیں لڑکیوں کو اس حوالے سے تعلیم دینے کی ضرورت ہے اور انہیں ترغیب دینی چاہیے کہ وہ اپنی افزائش نسل کی صلاحیت کی حفاظت کریں جو خواتین کے غیرارادی طور پر حاملہ ہونے اور بار بار اسقاط حمل کروانے سے ضائع ہو رہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس رجحان سے برطانوی خواتین میں بانجھ پن کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جو گزشتہ 6کی نسبت بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔“