نئی دہلی: بھارتی کانگریس کے صدر راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ رافیل طیاروں کے اسکینڈل میں نریندر مودی پر مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت مل گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ کرپشن کی کڑی مودی کے ساتھ شروع ہوئی اور ان ہی پر ختم ہوئی۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ جرم ثابت کرنے والی رافیل طیاروں کی فائلیں چوری کروا کر مودی نے کرپشن چھپانے کی کوشش کی تھی۔
راہول کے ترجمان نے کہا کہ رافیل طیاروں کے معاملے پر مودی کیخلاف ایف آئی آر کاٹنے کا وقت آ گیا ہے۔
خیال رہے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے 36 طیاروں کی خریداری کے لیے 10 اپریل 2015 کو فرانس کا دورہ کیا۔ اس دورے میں انیل امبانی ان کے ساتھ تھے۔
اپوزیشن نے الزام لگایا کہ انیل امبانی نے نریندر مودی کے فرانس جانے سے 13 دن پہلے 'ریلائنس ڈیفنس' کے نام سے نئی کمپنی بنائی لیکن انیل امبانی اور ان کی کمپنی نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا۔
ستمبر 2018 میں فرانس کے سابق صدر فرینکوئس ہولاندے کے انکشافات کے بعد بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے نریندر مودی پر طیاروں کے معاہدے میں سرکاری کمپنی کے بجائے نجی کمپنی کو ترجیح دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
فرینکوئس ہولاندے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت سے 2016 میں 9.4 ارب ڈالر کے 36 رافیل جنگی طیاروں کے معاہدے میں فرانسیسی مینوفیکچرر 'ڈاسولٹ' کو بھارتی پارٹنر کے انتخاب کے لیے کوئی آپشن نہیں دیا گیا تھا۔
دسمبر میں بھارت کی سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے خلاف فرانس سے 36 رافیل طیاروں کی خرید و فروخت کے معاہدے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے حکومت کو کلین چٹ دے دی تھی۔