اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی کارروائی مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن میں 2 ماہ کی توسیع کر دی۔ جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بنچ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لیے سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف فیملی کے خلاف ریفرنسز کی کارروائی مکمل کرنے کے لیے مزید 2 ماہ کی مہلت دے دی جب کہ اسحاق ڈار کے خلاف فیصلے کے لئے تین ماہ کی مہلت دیدی۔
مزید پڑھیں: معافی کام نہ آئی، نہال ہاشمی کو پھر توہین عدالت کا نوٹس جاری
نیب نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ جسٹس اعجاز افضل نے نیب سے پوچھا کہ یہ بتائیں مزید کتنا وقت چاہیے۔؟ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج نے تاخیر کی وجوہات تو بتائی ہیں لیکن درکار وقت نہیں بتایا۔
سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس میں وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے کر نیب کو شریف خاندان کے خلاف مقدمات درج کرنے اور 6 ماہ میں ان کیسز کا فیصلہ سنانے بھی کا حکم دیا۔ شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کے ٹرائل کا آغاز 14 ستمبر 2017 کو ہوا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے چھ ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن 13 مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔
نواز شریف، مریم ، حسن، حسین نواز، کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار تمام ملزمان کے خلاف درج نیب مقدمات کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں۔ ان کی مدت ملازمت بھی 13 مارچ کو پوری ہو رہی ہے۔ اس لیے انہوں نے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے تاہم حکومت نے تاحال انہیں توسیع نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے شاہد مسعود کی معافی اور مقدمہ واپس لینے کی پیشکش مسترد کر دی
سپریم کورٹ نے نیب مقدمات کے فیصلے کے لیے احتساب عدالت کو مزید دو ماہ کی مہلت دیتے ہوئے حکومت کو جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا۔
العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔ نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں