اسلام آباد: احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے بارے میں کہنا تھا کہ اس سلسلے میں کارروائی کی جانی چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو مل کر لائحہ عمل طے کرنا چاہیے اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ تحریک انصاف سینیٹ میں پیپلز پارٹی کو اپنے ساتھ ملانا چاہتی ہے تو کیا آپ پیپلز پارٹی کو اپنے ساتھ ملائیں گے جس پر نواز شریف نے کہا کہ وہ آج کوئی گفتگو کرنا نہیں چاہتے کیوں کہ ان کا گلا خراب ہے۔
یاد رہے احتساب عدالت نے طبیعت ناساز ہونے کے باعث نواز شریف کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔
خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن کے بارے میں تحریک انصاف سمیت مختلف جماعتوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور دعویٰ کیا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے اور لوگوں کو خریدا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے شہریوں پر مظالم، جمعیت علمائے اسلام (ف) کا احتجاج کا اعلان
گزشتہ روز پرویز خٹک نے سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کی انکوائری رپورٹ تیار کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کو دی تھی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے 15 ارکان صوبائی اسمبلی نے پیسے لے کر اپنے ووٹ بیچے۔
ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ارکان میں زاہد درانی، عبید میر، افتخار مشوانی، عبدالحق، قربان خان، شاہ فیصل، گل شاہد خان، جاوید نسیم، محب اللہ، نگینہ، دینہ ناز، زرین ضیاء، نرگس، خاتون بی بی اور یٰسین خیل شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی دور کی بات ، ن لیگ کیساتھ اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا:نعیم الحق
اس سے قبل گزشتہ ہفتے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں جمہوریت کی نفی ہوئی ہے اور پیسہ چلا ہے اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں پر بھی پیسہ چلا اور کئی لوگوں نے اپنے آپ کو بیچا۔ رشوت دی بھی گئی اور لی بھی گئی جبکہ پتا ہے رشوت کس نے دی لیکن بدقسمتی سے رشوت لینے کے ثبوت نہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں