الیکشن  ترمیمی آرڈیننس ، الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کیخلاف درخواستوں پر عدالت کا آرڈر پاس کرنے کا عندیہ

 الیکشن  ترمیمی آرڈیننس ، الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کیخلاف درخواستوں پر عدالت کا آرڈر پاس کرنے کا عندیہ

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن  ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کیخلاف درخواستوں پر دلائل مکمل کرلیے گئے ہیں۔ عدالت نے آرڈر پاس کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی امیدواران شعیب شاہین، علی بخاری اور عامر مغل کی الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت وکیل سجیل سواتی نے دلائل دیے کہ ہم نے ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن کی کارروائی چیلنج کی ہے، بہت سی پٹیشنز میں الیکشن کمیشن خود فریق ہے۔ وکیل  سجیل سواتی نے درخواست کا متعلقہ حصہ پڑھتے ہوئے کہا کہ آرڈینس کے ذریعے کہا گیا ہے ریٹائرڈ جج بھی ٹریبیونل تعینات کر سکتے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا اگر ریٹائرڈ جج ٹریبیونل میں تعینات ہونا ہے تو کیا چیف جسٹس سے مشورہ ہوگا؟ وکیل نے بتایا کہ قانون میں لکھا ہے الیکشن پٹیشنز کا شق 180 کے تحت فیصلہ ہونا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کیا ماضی میں قانون کے مطابق ریٹائرڈ جج چیف جسٹس کی مشاورت سے تعینات ہوتا تھا؟ وکیل نے بتایا جی بالکل ریٹائرڈ جج ٹریبیونل کے لیے چیف جسٹس کی مشاورت سے تعینات ہوتا تھا۔

 وکلا کی جانب سے ابتدائی دلائل مکمل ہونے پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میں اس حوالے سے آرڈر جاری کروں گا.  بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

مصنف کے بارے میں