انتخابی عذرداری کیس: سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونےپر قاسم سوری کے طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

انتخابی عذرداری کیس: سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونےپر قاسم سوری کے طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں قاسم سوری انتخابی عذرداری کیس  طلبی پر ایک مرتبہ پھر پیش نہ ہوئے، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں قاسم سوری انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کی۔قاسم سوری انتخابی عذرداری کیس  طلبی پر ایک مرتبہ پھر پیش نہ ہوئے جس پر سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ طلبی کا نوٹس قاسم سوری کے گھر کے باہر بھی چسپاں کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ کے مطابق قاسم سوری کے بھائی بلال نے نوٹس وصول کرنے سے انکار کیا، قاسم سوری جان بوجھ کر سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہو رہے، سابق ڈپٹی سپیکر کی جانب سے نوٹس وصولی سے اجتناب بدقسمتی ہے۔


چیف جسٹس فائز عیسی کا قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری سے مکالمہ  کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل میڈیا اور سوشل میڈیا پر بہت متحرک ہیں جس پر  نعیم بخاری نے جواب  دیا کہ میں تو ٹی وی نہیں دیکھتا۔


 چیف جسٹس  نے ریمارکس دیے کہ آپ خود ٹی وی کی شخصیت ہیں اور ٹیلی وژن نہیں دیکھتے، کیا آپ ایکس یا ٹویٹر سے واقف ہیں؟جس پر  نعیم بخاری  نے جواب دیا کہ سوشل میڈیا استعمال کرتا ہوں نہ ہی مجھے استعمال کرنا آتا ہے۔ 


 چیف جسٹس نے کہا کہ آپ خود کو بوڑھا کیوں سمجھ رہے ہیں جوان اور اپ ٹو ڈیٹ رہیں، جس پر  نعیم بخاری نے جواب دیا کہ بوڑھا تو اب ہوچکا ہوں۔  جسٹس عرفان سعادت  نے کہا کہ ایک ٹی وی پروگرام میں آپ نے کہا تھا میرے دوست مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے۔ نعیم بخاری  نے کہا کہ میرا قاسم سوری سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔


عدالت نے سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کر تے ہوئے کہا کہ  آئندہ سماعت جولائی میں رکھیں گے، عدالتی حکم میں آئندہ تاریخ مقرر کر دینگے۔ 

مصنف کے بارے میں