لاہور: محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نے انتظامی کنٹرول کے لیے ٹیچنگ ہسپتالوں میں سیکیورٹی کے لیے جاری کردہ مراسلے میں سرکاری ہسپتالوں میں ملازمین کو چوٹ پہنچانے والے کو دو سال تک سزا یا جرمانہ کے ساتھ دیگر سیکیورٹی معاملات پر ہدایات جاری کر دیں۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا کہ سیکیورٹی سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں معاہدے کی موجودہ شرائط و ضوابط کے مطابق سیکورٹی گارڈز تعینات کریں۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس یا متعلقہ اے ایم ایس ہر شفٹ میں اپنے ڈیوٹی روسٹر کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں کی حاضری اور دستیابی کو یقینی بنائیں۔
محکمے کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کوئیک رسپانس فورس تشکیل دی جائے گی جو کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر فوری کاروائی کرے۔کوئیک رسپانس فورس میں ہسپتال کے متعلقہ عملے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نے ہدایت جاری کی کہ مریضوں کی پرائیویسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام حساس علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں۔
واضح رہے کہ یہ مراسلہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطالبات کے بعد جاری کیا گیا۔ چلڈرن ہسپتال لاہور میں ڈاکٹر پر تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج میں اپنے مطالبات رکھے تھے کہ ہسپتالوں میں سیکیورٹی سسٹم کو بہتر بنایا جائے مزید براں سیکیورٹی الاؤنس دیا جائے۔