اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس میں ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے اور سرکاری تیل میں 40 فیصد کٹوتی بھی منظور کر لی گئی ہے تاہم بازاروں کو شام سات بجے بند کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی کی بچت کیلئے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات کرنے کا اصولی فیصلہ کیا تھا اور اب وفاقی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دیدی ہے جبکہ اجلاس میں سرکاری فیول میں کٹوتی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر کابینہ نے سرکاری ملازمین کے فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکیٹیں شام 7 بجے بند کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا تاہم اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہ کیا جا سکا البتہ وفاقی کابینہ نے اس معاملے پر سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو اپنی تجاویز پیش کرے گی۔ نئے اوقات کار کے تحت دن کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی تجویز ہے۔
کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابط کمیٹی کے تین جون کے فیصلوں کی توثیق ہوگی اور پاور ڈویژن کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے متعلق پلان بھی پیش کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں 4 نکاتی ایجنڈا بھی پیش کیا جائے گا جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی سال 2021 کی رپورٹ بھی پیش ہو گی جسے کابینہ کی منظوری کے بعد پارلیمینٹ میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ وزرا اور اعلیٰ سرکاری حکام کی مراعات کم کرنے کی منظوری دے گی جبکہ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو اور مشاورت بھی کی جائے گی۔