اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اپنے برطانوی ہم منصب بورس جانسن سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں پاکستان کو سفری ریڈ لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر بات کی اور انھیں اس فیصلے پر نظر ثانی کا کہا ہے۔
وزیراعظم نے کورونا وائرس سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے بورس جانسن کی کوششوں کو سراہا جبکہ اس عالمی وبا سے نبرد آزما ہونے کے حوالے سے پاکستانی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف امور پر بات چیت کی جبکہ دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور افغان امن عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
عمران خان نے ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر ویڈیو پیغام جاری کرنے پر بورس جانسن کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے شراکت داری مضبوط بنانے، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ اور اعلیٰ سطح پر بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے افواج کی واپسی کی اہمیت پر بھی بات چیت کرتے ہوئے افغان امن کی حمایت کے لیے پاکستانی کوششوں سے آگاہ کیا اور ایف اے ٹی ایف ممالک ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے عملدرآمد کی کوششوں کو تسلیم کریں۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی، عالمی امن اور باہمی تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا کیونکہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغان مسئلہ صری سیاسی بات چیت سے ہی حل ہو سکتا ہے۔