یورپی یونین بھارت میں یورینیم کے معاملے پر پوری نظر رکھے ہوئے ہے، پیٹر سٹانو

یورپی یونین بھارت میں یورینیم کے معاملے پر پوری نظر رکھے ہوئے ہے، پیٹر سٹانو
کیپشن: یورپی یونین بھارت میں یورینیم کے معاملے پر پوری نظر رکھے ہوئے ہے، پیٹر سٹانو
سورس: فائل فوٹو

برسلز: یورپین یونین نے کہا ہے کہ وہ بھارت میں غیر مجاز افراد سے یورینیم پکڑے جانے کے معاملے پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہے اور اس وقت ہم بھارتی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کا انتظار کر رہے ہیں۔

یہ بات یورپین یونین کے خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی امور کے ترجمان پیٹر سٹانو نے جنگ کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتائی۔

یاد رہے کہ یورپین خارجہ امور و سیکیورٹی پالیسی کے ترجمان پیٹر سٹانو سے ان کی پریس بریفنگ کے دوران جنگ کی جانب سے سوال کیا گیا تھا کہ بھارت میں بار بار یورینیم کی غیر قانونی فروخت کے واقعات ہو رہے ہیں۔ پچھلے ایک مہینے میں 2 مرتبہ بھارتی پولیس نے جوہری مواد کی تجارت میں ملوث غیر مجاز لوگوں سے یورینیم ضبط کیا۔

یہ واقعات بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے گہری تشویش کا باعث اور بھارت میں جوہری بلیک مارکیٹنگ کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ کیا یورپین یونین نے ان واقعات کا نوٹس لیا اور اسے بھارت کے ساتھ اٹھایا ہے؟۔

ترجمان سے مزید سوال کیا گیا کہ ایٹمی مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے یونین کو کیا یقین دہانی موصول ہوئی ہے؟ کیونکہ بھارت NSG کی رعایت کے تحت جوہری مواد کے بڑے ذخائر حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

ان سے پوچھا گیا کہ آپ کی رائے میں، کیا بھارت ایٹمی مواد کی حفاظت کو سنجیدگی سے لے رہا ہے؟ کیونکہ جوہری پھیلاؤ، بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کیلئے شدید خطرے کا سبب بن سکتا ہے؟

اس سوال کے جواب میں یورپین یونین کے ترجمان پیٹر سٹانو نے جواب دیا کہ ’ہم اس وقت صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ یورپین یونین اس حوالے سے اطلاعات سے آگاہ ہے اور سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکام تحقیقات کے عمل میں ہیں۔‘

یاد رہے کہ ایک اخباری رپورٹ کے مطابق بھارت میں دو افراد کو 7 کلو گرام قدرتی یورینیم غیر قانونی طور پر رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ بھارت میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔

یہ تشویشناک واقعات بھارت میں جوہری سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ریاستی کنٹرول اور ناقص ریگولیٹری نفاذ کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

اسی طرح ان واقعات کا تسلسل بھارت میں جوہری اور تابکار مادوں کی موجودگی کے ساتھ اس سے جڑے اندرونی گٹھ جوڑ اور غیر ریاستی قوتوں کے ممکنہ اتحاد کی طرف بھی ایک اشارہ ہے۔

بھارت میں ہندو انتہا پسندی عروج پر ہے، ان حالات میں ایٹمی اور تابکار مادے کے غیر قانونی قبضے میں پائے جانے کے بار بار ہونے والے واقعات، جوہری ہندو دہشت گردی کے پریشان کن امکانات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ نیو کلئیر سپلائیرز گروپ جو کہ دنیا میں نیو کلئیر ٹیکنالوجی کو منظم کرتا ہے، اس نے بھارت کو اس حوالے سے چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس چھوٹ کے باعث بھارت پر جوہری مواد اور اس کی ٹیکنالوجی کے حوالے سے زیادہ ذمہ داری عائد ہونی چاہیے۔