تل ابیب: اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے 12 سالہ اقتدار کو ڈوبتے دیکھ کر الیکشن کو جمہوری تاریخ کا سب سے بڑا انتخابی دھوکہ قرار دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو حکومت تشکیل دینے کی مہلت ختم ہونے کے باوجود اکثریت ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں جب کہ 8 سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے حکومت کی تشکیل کے لیے کمر کس لی۔
اس صورت حال پر وزیراعظم نیتن یاہو پریشانی کا شکار ہوگئے اور 12 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہونے کے ڈر سے دھمکی آمیز لہجے میں سیاسی مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک یہ الیکشن کسی بھی جمہوری تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا۔
وزیراعظم نیتن یاہو کے حامیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا جس سے ملک میں نیا سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے نیتن یاہو پر اپنے حامیوں کو اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار سے علیحدہ ہونے پر وزیراعظم اشتعال انگیزی پر اتر آئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپوزیشن کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری حکومت کو گرانے کے لیے نو تشکیل شدہ اسرائیلی اتحاد ایک جعلی الیکشن کے نتیجے میں وجود میں آیا ہے۔
دوسری جانب کرپشن الزامات کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے اور ممکنہ طور پر نہیں قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ ادھر 12 سالہ اقتدار بھی ہاتھ پھسلتا دیکھ کر اسرائیلی وزیراعظم تناؤ کا شکار ہیں۔