واشنگٹن: امریکا کے معروف بزنس میگزین فوربز نے کورونا وائرس کی عالمگیروبا سے نمٹنے اور پاکستانی معیشت کے استحکام اوربڑھوتری کیلئے حکومت کے اقدامات کوسراہتے ہوئے کہاہے کہ دانش مندانہ پالیسیوں کے زریعہ پاکستان اپنی معیشت کی بحالی میں کامیاب رہا ہے۔
میگزین میں چھپی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت کی بڑھوتری کی شرح 4فیصد تک رہنے کاامکان ہے، کورونا وباء کی کامیاب مینجمنٹ اور آئی ایم ایف پروگرام کی کامیابی جیسا کہ 4 فیصد کی جی ڈی پی نمو سے ظاہر ہے،پاکستان کی نمو کرنے کی صلاحیت اور اچھی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرنے کی غماز ہے۔
میگزین نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہاہے کہ ایسے وقت میں جب امریکہ اور ہندوستان جیسے ممالک کو بھی کورونا وائرس کی صورت حال سے نمٹنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ، ڈوین جانسن ، اور ایلن ڈی جینیرز سبھی اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ اس صورتحال میں پاکستان اپنی معیشت کی بحالی میں کامیاب رہا ہے ، جو توقع ہے کہ 2021 میں ابتدائی تخمینوں سے تجاوز کر کے ، تقریبا 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ابتدائی طور پر جی ڈی پی میں 3 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک نے بالترتیب 1.5 فیصد اور 1.3 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ۔ ملک کی فی کس آمدنی 14.6 فیصد 2020 میں 1،405 ڈالر سے بڑھ کر 2021 میں 1،610 ڈالر ہوجائے گی۔رپورٹ کے مطابق خدمات کا شعبہ جس کے بارے میں پیش گوئی کی گئی کہ وہ 2020-2021ء میں 4.43 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی ، اس کا مجموعی ترقی میں ترقی میں اہم حصہ ہے یہ یقینی طور پر پاکستان جیسے ملک کے لئے قابل ذکر ہے جو اپنے خدمات کے شعبے کو وسعت دینے میں کامیاب ہورہا ہے۔
زرعی شعبے کی نمو کا اندازہ شرح 2.77 فیصد جبکہ صنعتی شعبے کی 3.57 فیصد ہے۔ بھارت کی صورتحال بہت خراب ہے جس کے کرونا کیسز کی 28،441،986 کی ناقابل یقین تعداد اور اموات 338،013 اموات ہیں ، پاکستان میں سوشل میڈیا کی وجہ سے بیداری میں اضافے کی وجہ سے ، پاکستانی شہریوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک پہننا شروع کئے پچھلے سال ، ملک میں عید کے تہوار کے دوران کیسز میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ، لیکن حکومت نے اس بار جزوی طور پر لاک ڈاون لگانے ، غیر ضروری کاروبار کو بند کرنے اور گھریلو سیاحت پر پابندی عائد کرنے جیسے اقدامات کیے ، جس سے ملک کو کرونا کیسز میں اضافے سے بچنے میں مدد ملی۔ تاہم ، پابندیوں سے مزدور طبقے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، حکومت کو امید ہے کہ 2021 کے آخر تک گزشتہ ہفتہ یعنی 26 اور27 مئی کو پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بالترتیب 1.56ارب حصص اور2.21 ارب حصص کی اب تک کی بلندترین خریدوفروخت ہوئی ہے۔
پاکستان کے سرمایہ کار اورتاجر عوامی بجٹ اورزیادہ بڑھوتری کی تجاویز کے حوالہ سے پرامید اورپرجوش ہیں،گورنرسٹیٹ بینک رضاباقرکے مطابق پرلچک زری اورمالیاتی پالیسی کی وجہ سے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں غیرمتوع بڑھوتری ہورہی ہے۔سٹیٹ بینک نے بہت عجلت سے پالیسی ریٹ میں 625 بیسس پوائنٹس کی کمی کی اوراسے 7 فیصدکی سطح پرلایا گیا، مجموعی قومی پیداوارکے 5 فیصدکے مساوی امدادی پیکج دیاگیا، انہوں نے کہاکہ حکومت نے کورونا وائرس کی صورتحال پربھی قابوپایا، پاکستان میں فی 10 لاکھ افراد میں نئی کورونا وائرس کیسوں کی شرح 12 افراد ہے جبکہ دنیابھرمیں یہ شرح 62 کیسزفی دس لاکھ ہے۔
آئی ایم ایف کے عالمی اقتصادی پیش منظرمیں جی ڈی پی کے تناسب سے سرکاری قرضوں کی شرح میں سال 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بڑی حدتک کوئی خاص تبدیلی نہیں کی گئی، بلوم برگ نے بھی یہی رپورٹ دی ہے جبکہ ابھرتی ہوئی معیشیتوں میں کورونا وائرس کی عالمگیر وباکی وجہ سے جی ڈی پی کے لحاظ سے قرضوں کی شرح 10 فیصدبڑھی ہے۔رضاباقرنے بتایا کہحکومت کی دانشمندانہ مالیاتی اورپرجوش زری پالیسی کی وجہ سے جی ڈی پی کے لحاظ سے قرضوں کی شرح نہیں بڑھی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان 7 سے 9 فیصد کے درمیان افراط زر کی توقع رکھتا ہے۔
گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر کے مطابق مہنگائی میں حالیہ اضافہ زیادہ تر توانائی اور غذائی اشیاء کے باعث ہوا۔ رسد کے یک وقتی عوامل کی وجہ سے ایسا ہوا لیکن متعلقہ حکام ممکنہ طلب کے دباؤ کا بروقت جواب دینے کے لئے تیار ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کے توسیع شدہ فنڈ کی سہولت دی۔رضا باقر کے مطابق پاکستان استحکام سے نمو کی طرف جا رہا ہے۔ حکومت 19 ارب ڈالر کے حسابات جاریہ کے خسارہ کو 900 ملین ڈالر کے سرپلس میں بدلنے میں کامیاب ہوئی ہے یہ اعلی معیار کے اقدامات کی بدولت ہوا۔غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 2۔7 ارب ڈالر سے بڑھ کر 16 ارب ڈالر ہوگئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وباء کی کامیاب مینجمنٹ اور آئی ایم ایف پروگرام کی کامیابی جیسا کہ 4 فیصد کی جی ڈی پی نمو سے ظاہر ہے،پاکستان کی نمو کرنے کی صلاحیت اور اچھی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرنے کی غماز ہے۔